حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہرسنندج کے اہلسنت امام جمعہ مولوی عبدالرحمن خدائی نے ’’تکفیری افکار کے مقابلے میں علماء کے کردار‘‘ کے موضوع پر کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: اس قسم کی کانفرنسز کا انعقاد ملک کے تمام صوبوں میں یکے بعد دیگرے ہونا چاہیے کیونکہ اس قسم کی کانفرنسوں کے فوائد بہت زیادہ ہیں۔
شہرسنندج کے امام جمعہ نے کہا: اس قسم کی کانفرنسوں میں علماء اہلسنت اور علماء اہل تشیع ایک دوسرے کے افکارونظریات سے آگاہ ہوتے ہیں اور دنیائے اسلام میں گمراہ فرقوں کے مقابلے میں ایک مؤقف اختیار کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا :گمراہ اور منحرف فرقے اسرائیل اور امریکہ کی پیداوار ہیں ۔وہ ہرگز نہیں چاہتے کہ مشرق وسطیٰ اور عالم اسلام میں آرام و سکون ہو۔ وہ ہمیشہ عالم اسلام کو آپس میں لڑانے کی کوششوں میں رہتے ہیں۔انہوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دہشت گرد اور تکفیری گروہوں کو وجود میں لایا ہے۔
مولوی عبدالرحمن خدائی نے کہا: عالم اسلام کا اتحاد غاصب صہیونیوں اور امریکہ کے لیے ڈراؤنا خواب ہے۔ دشمن اہل سنت اور شیعہ علماء کے درمیان اختلافات ایجاد کرکے انہیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے۔ علماء اسلام کو چاہیے کہ وہ دشمن کی اس سازش سے آگاہ رہیں ۔
انہوں نے کہا : دشمن سب سے زیادہ سازشیں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کر رہا ہے۔ پورا عالم کفر انقلاب اسلامی اور اس کی امنگوں کے خلاف متحد ہے اور اسلامی نظام کی بساط لپیٹنے کے لئے ہر ممکن کوشش سے دریغ نہیں کر رہا ہے لیکن گذشتہ چالیس سالوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دشمن کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوئی۔
انہوں نے آخر میں اس کانفرنس کا انعقاد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: اس کانفرنس میں علماء کی تقاریر سے بہت ساری مشکلات اور مسائل کی نشاندہی ہوئی اور ان کا حل بھی بیان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا: اس کانفرنس کا نتیجہ اہل سنت اور اہل تشیع برادران کے درمیان وحدت کی صورت میں نکلنا چاہیئے۔